شاعر مشرق علامہ اقبال جنہوں نے تصور پاکستان کا ایک خوبصورت تصور پیش کیا جس کے بعد قائداعظم اور انکے ساتھیوں کی انتھک محنت سے پاکستان معروض وجود میں آیا ۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا امجسمہ لاہور پارک میں نصب کیا گیا ہے لیکن اس پر کافی عرصہ سے مٹی پڑی ہوئی تھی ۔ کچھ نوجوان اس جگہ سے گزر رہے تھے ان کی نظر علامہ محمد اقبال شاعر مشرق کے مجسمہ پر پڑی جس کے بعد وہ دیکھ کر پریشان ہوگئے۔
علامہ اقبال کے مجسمہ پر بہت زیادہ مٹی پڑی ہوئی تھی ایسے لگتا تھا جیسے اس کو برسوں سے صاف نہ کیا ہو۔ اور یوم آزادی کے موقع پر بھی اس کو صاف نہ کیا گیا۔ کچھ لوگ اس مجسمہ کو دیکھ کر ویسے ہی گزر جاتے تھے لیکن ایک نوجوانوں کا گروپ جب اس مجسمہ کے پاس سے گزر رہا تھا تو وہ علامہ اقبال کے اس مجسمہ کی حالت کو دیکھ کر پریشان ہوگئےا ور خود پر قابو نہ رکھ سکے۔

آخر کار نوجوانوں کی جانب سے سوچا گیا کہ اس کی صفا ئی کا کس کو کہا جائے لیکن خود ہی ہمت کی اور علامہ محمد اقبال کے اس مجسمہ کو صاف کردیا ۔ یہ نوجوانوں کا جذبہ اور محب الوطنی ہے جس کا علامہ اقبال خود بھی ذکر کرتے رہے اور اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں کو جاگنے کی کوشش بھی کرتے رہے ۔لیکن وہ وقت آیا جب علامہ اقبال نے تصور پاکستان پیش کیا تو نوجوانوں نے پرجوش ہو کر اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے محنت کی گی اور پاکستان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
یہ نوجوان اس مجسمہ کو بغیر صاف کیے بھی گزر سکتے تھے لیکن انہوں نے اچھا کام کیا اور پاکستانی ہونے کے ناطے اپنا فرض ادا کیا اور اس کے بعد ان نوجوانوں نے با خوشی تصاویر اور ویڈیوز بنائی ۔